شکر کےفوئد

!السلام و علیکم

امید کرتی ہوں آپ سب خیریت سے ہوںگے؟؟

آج میں جس موضوع کو بیان کرنے جا رہی ہوں وہ ھے شکر۔

سورۃ البقرہ میں میں اللہ تعالی نے فرمایا

ترجمہ.

“پس تم مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں کرو تم میرا شکر ادا کرو اور میری ناشکری نہ کرو”

شکر کا مطلب۔
“شکر کا مطلب ہے کسی پر بھیلائ اور احسان کرنا”

احسان اور بھلائی صرف اللہ تعالی کی کرنی چاہیے

کیونکہ اللہ تعالی ھی دنیا کی ہر نعمت سے نوازتے ہیں
اللہ تعالی کی صفت اشکور ہے تھوڑے عمل پر زیادہ دینے والا۔۔

اللہ تعالی شکر کرنے والے کو بہت اچھا درجہ عطا کرتے ہیں .
شکرا آنسووں سے بھری ہوئی آنکھوں کوکھتے ہیں اسی طرح شکرگزار کی زندگی اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے بھر دیتے ہیں

شکر کا مفہوم۔

شکر کا مفہوم یہ ہے کہ ہم اس بات کا اعتراف کریں کہ جو نعمت انعام اللہ تعالی نے دیا ہے۔

وہ صرف اللہ تعالی نے دیا ہے اس میں ہمارا کوئی کمال نہیں یہ اللہ کا ہم پر احسان ہے۔

اگر ہر چھوٹی چھوٹی اور بڑی چیز پر پر اللہ تعالی کا شکر ادا ا کیا جائے تو وہ نعمت شکر کی وجہ سے دگنی ہو جاتی ہے۔

اور اگر ناشکرے کی جائے تو وہ نعمت چلی جاتی ہے اور پلٹ کر نہیں آتی۔۔
اس لیے لئے اللہ تعالی کی نعمتوں کو باندھنے کے لیے اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے ۔
اور زیادہ نعمتیں حاصل کرنے کے لئے زیادہ شکر ادا کرنا چاہیے۔

واقعہ۔

ایک مرتبہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فلم قیام کر رہے تھے کہ آپ کے پاؤں مبارک سوجھ گے

تاجر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا آپ کا تو اللہ کے نزدیک اتنا زیادہ مقام ہے۔

صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔

“جس طرح اللہ تعالی نے مجھے ساری کائنات سے بہتر بنایا ہے اسی طرح میرا شکر بھی تو سب سے افضل ہونا چاہیے”

سورہ ابراہیم آیت نمبر 14 میں فرمایا۔۔
ترجمہ۔
“اگر تم میرا شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو میں بے شک میرا بہت سخت ہے”
اس آیت میں اللہ تعالی نے ہمیں شکر کرنے کی فضیلت کے بارے میں بتایا ہے ۔

اللہ تعالی نے فرمایا کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ شکر ادا کرنا چاہیے اللہ کی نعمتوں کا۔

شکر کو وشاک کی طرح لازمی کرلینا چاہیے جس طرح کے وشاک انسان کے لیے لازمی ہوتی ہے ہے پھر نعمتیں دستک دے گیں ہمیں ۔

شکر کی فضیلت۔

قرآن مجید میین ھے

” بھت کم بندے ایسے ہیں جو شکر کرنے والے ہیں”

قرآن مجید میں ہے
ترجمہ (مقھوم)

“ہم نے تو میں آنکھیں تین کان دیے زبان دی تاکہ تم شکر ادا کرسکو”

قرآن مجید میں حضرت نوح علیہ السلام اور حضرت ابراہیم علیہ السلام دونوں کی صفت بیان ہوئی ہے اللہ تعالی نے فرمایا۔

“وہ ہمارے شکر گزار بندے تھے ”
حضرت نو ح۔۔

حضرت نوح علیہ السلام کا نام عبدالشکور بھی تھا اس لیے کہ حضرت نوح علیہ السلام اللہ تعالی کا بیٹھتے سوتے جاگتے کھاتے پیتے بہت زیادہ شکر کرتے تھے وہ الحمدللہ کثرت سے پڑھتے تھے ہر حال میں الحمداللہ کہتے تھے.

قرآن مجید میں فرمایا شکر کے بارے میں۔۔
ترجمہ
“اگر تم شکر کی روش عام کرو تو ہم تم کو عذاب دے کر کیا کریں گے”

یعنی عذاب اور مصیبتیں ہمارے ناشکری کی وجہ سے آتی ہیں شکر کو سائے کی طرح اپنے اوپر لازم کر لینا چاہیے۔۔
حدیث میں ہے
ترجمہ
“حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین سے روٹی کا ٹکڑا اٹھا کر سونگ کر کھا لیا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ نے پوچھا

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ

۔جس گھر سے ہو اس گھر سے سے کوچ کر جاتی ہیں”

ارشاد فرمایا۔۔

“سب سے پہلے جنت میں ہو جائیں گے جو ہر حال میں نمتوں کا شکر کرتے ہیں”

شکر مست نصف ایمان ہے ہے اگر کسی کو کوئی بھی بیماری جیسے آنکھ نہ یا کسی جسم کے حصے کی بیماری ہو تو اس کو اس بیماری کا ذکر بھی کر کے ساتھ کرنا چاہیے

حدیث میں ھے

ترجمہ’
” جس وقت کوئی پریشانی آئے آ تو ہر حال میں میں الحمداللہ علی کلی حال کھنا چاھیے”

ایک اور حدیث میں ہے۔
ترجمہ
“جو چھوٹی نعمتوں پر شکر نہیں کرتا وہ بڑی نعمتوں پر شکر نہیں کر سکتا”

قرآن پاک میں ہے .

ترجمہ۔
” اگر تم میری نعمتیں شمار کرنا چاہو تو گن نہ سکو گے”

حدیث شریف میں ہے

ترجمہ۔
“مومن کا معاملہ بھی عجیب ہے جب اس کو خوشی ملتی ہے وہ شکر کرتا ہے تو اس کو اس پر بھی اجر ہے

اور جب اس کو غم ملتا ہے وہ صبر کرتا ہے تو اس کو اس سے بھی اجر ہے

لازمی پڑھیں

حدیث میں ھے۔
ترجمہ۔
” قیامت کے دن اللہ تعالی علی کہیں گے کا کہاں ہیں وہ لوگ جو ہر حال میں میرا شکر کیا کرتے تھے میں ان کو سب سے پہلے جنت میں بھیج دوں۔۔”

جو شکر کو لازم پکڑے گا ہم ضرور نعمتوں میں اضافہ کر دیں گے آگے کر کا فائدہ ہمیں خود ہی ملتا ہے ۔

!قرآن پاک میں ہے
.ترجمہ
” جو کوئی شکر کرے گا اس کے اپنے ہی نفس کے لیے “فائدہ ہے
حدیث میں ہے ۔

” جو بندہوں کا شکر نھیں ادا کرتا وہ اللہ تعالی کا شکر بھی نہیں کر سکتا”

ان سب حدیث اور قرآن پاک کی آیات سے ہمیں یہی معلوم ہوتا ہے کہ ہم شکر ادا کرنا چاہیے تاکہ اللہ تعالی کی نعمتوں سے فائدہ اٹھا سکے

کیونکہ اللہ تعالی نے ہمیں بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے
پورا جسم اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہی

اس کے علاوہ کھانے پینے کی طرح طرح کی نعمتیں فل بھول سبزیاں اناج اس کے علاوہ بھی بہت سے نعمتیں ہیں

جس کا ہم شکر ادا کریں تو بھی اس ساتھ کا حق ادا نہیں کر سکتے’

آخر میں بس یہی دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں صحیح معنوں میں اپنا شکر گزار بنائے آمین۔۔

Rabty k lya

Total
0
Shares
2 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

انٹرنیٹ اورانٹرنیٹ کے فوائد

Next Post

عورت کا مقام

Related Posts