زکوٰۃ

زکوٰۃ کی اہمیت اور فضیلت ۔

السلام وعلیکم۔

،آج کاعنوان ہے

زکوٰۃ

زکوٰۃ کی اہمیت

زکوۃ کامطلب؟

طبقات کا مطلب ہے ہے پاک ہونا نا بڑھ جانا برکت ہونا ہونا۔

زکوۃ کی تعریف؟

حلال طریقے سے کمانے گے مال میں سے مقررہ شرح کے مطابق مال کا مقررہ حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا زکوۃ کہلاتا ہے

۔زکوٰۃ کی فضیلت اور اہمیت؟

” مال خرچ کرنے والوں کے لیے اللہ تعالی نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا!

اے میرے حبیب جو میری راہ میں تیری امت میں سے خرچ کرتے ہیں اس کے لیے دعا کر”

پہلی امتوں پر زکوۃ سو میں سے دس روپے فرض تھی لیکن بعد میں جب زکوۃ کا حکم آیا٫

تو امت محمدیہ پر سو میں سے ڈھائی فیصد زکوۃ فرض ہوئی۔

زکوٰۃ کب فرض ہوئی ؟

دو ہجری میں فرض ہوئی.

زکات کے بارے میں میں اللہ تعالی نے سورت بقرہ میں فرمایا!

ترجمہ۔

” اور ننماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو”

Yai b prhye

ایک اور حدیث میں بیان ہے!
ترجمہ۔(مفہوم)

” ایک روپیہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا ایک لاکھ خرچ کرنے سے بہتر ہے”

زکوۃ کی بہت زیادہ فائدے ہیں۔ زکوٰۃ دینے سے سے مال غربا میں تقسیم ہوتا ہے۔
“حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ “کے دور میں لوگ اپنی زکوۃ لے کر پھرتے تھے اور کوئی لینے والا نہیں ہوتا تھا۔

زکوۃ کی صورتیں؟

زکوٰۃ کی چار صورتیں ہیں۔
نقد روپے پر۔
سونے پر۔
چاندی پر ۔
اور مال تجارت پر زکوۃ فرض ہوتی ہے۔

زکوۃ مکان زمین دُکان وغیرہ پر نہیں ہوتی۔۔

زکوۃ کا حکم؟

جس اسلامی مہینے میں جس تاریخ کو مال آیا اور پورا سال گزرنے کے بعد صاحب نصاب مسلمان پر اس تاریخ کو زکوۃ فرض ہوتی ہے۔”

مصارفین زکوۃ کونسے ہیں؟

زکوۃ کے آٹھ مصارف ہیں۔

مفلس لوگ ۔
محتاج۔
زکات کے مہکمے میں کام کرنے والے ملازمین۔
نو مسلم کو زکوۃ۔
غلام کو آزاد کروانا۔
ا مقروض۔
فی سبیل اللہ یعنی مجاہدین یا مدرسے وغیرہ میں۔
اور مسافر۔

قرآن پاک میں ارشاد ہے!
ترجمہ۔
” اور ان کے مالوں میں حق ہے سوال کرنے والوں کا اور مجرموں کا”

حدیث شریف میں بیان ہے
ترجمہ۔

“زکوۃ اسلام کا خزانہ ہے”

Yai b parhyeا

قرآن پاک میں اللہ تعالی نے فرمایا۔

” اے محبوب ان کے مالوں میں سے زکوۃ لیں اور ان کے مال پاک کریں۔”

یعنی مالداروں سے لے کر خود تقسیم کرنا غریبوں میں۔

ایک اورحدیث میں بیان ہے!
ترجمہ۔
” اے آدم کے بیٹے تو مجھ پر خرچ کرو میں تم پر خرچ کروں گا”

بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو اللہ تعالی نے فرمایا!

“اے بلال خرچ کرتے جاو اللہ کے خزانوں میں کمی کبھی نہیں پاؤ گے”

اب میں آپ کو ایک ایسا واقعہ بتا رہی ہو جو زکات کی اہمیت کو اور زیادہ کر دیتا ہے۔
واقعہ۔
ایک مرتبہ ایک قبیلے نے زکوۃ دینے کا انکار کیا جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی خبر سنی ٫
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے ان کے ساتھ جنگ کے لیے لئے ایک لشکر بھیجا۔
ج
یہ اس لیے کہ لوگ زکوٰۃ کی اہمیت سے انکار کرنا شروع نہ کردیں۔

” صدقہ قیامت کے دن سائبان بنے گا”

حدیث شریف میں فرمایا!
ترجمہ۔
“سچا تاجر قیامت کے دن نبیوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا”

زکوٰۃ کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ کیونکہ سچا تاجر ہمیشہ اچھا لین دین کرے گا٫
اور سچ بھی بولے گاتو اس کیآخرت بہت بہتر ہوگئی۔

ایک حدیث میں بیان ہے!
ترجمہ۔

“اگر تم زکوۃ دے دو گے تو اپنے مال کو محفوظ کر لو

زکوٰۃ کی اہمیت گے”

زکوۃ دینے کے لیے جس کو زکوۃ دی جائے اس کو مالک بنایا جاتا ہے ورنہ زکوۃ ادا نہیں ہوتی ۔

زکوت کے بارے میں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا!

” جس کو زکوۃ لگتی ہے اس کو اتنی دے دو اگلے سال وہ زکوۃ دینے کے قابل ہو جائے”

ان سب احادیث اور قرآن مجید ارشاد سے ہمیں یہی بات معلوم ہوتی ہے کہ زکوۃ کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔

زکوۃ کےفوائد؟

ہاتھ کے بہت زیادہ فوائد ہیں۔

مال میں برکت ہوتی ہیں۔

لالچ کا خاتمہ ہوتا ہے۔

احترام۔

آخرت بہتر ہوتی ہے۔

انسان جنت کا حقدار بن جاتا ہے۔

ہمدردی کا جذبہ۔

غربت اور افلاس خاتمہ۔

معاشی نظام بہتر۔

دولت کی تقسیم برابر تقسیم۔

معاشرے میں برکت ۔

زکوٰۃ نہ دینے کی  وعید۔ا

امید ہے کہ آپ کو میری کاوش ضرور پسند آئے گیی؟؟
کمنٹ میں اپنے خیالات کا اظہار ضرور اظہار کریں۔اور مجھے اپنی رائے سے ضر

ور ضرور آگاہ کریں۔شکریہ۔

مجھ سے رابطہ کے لیے

Total
0
Shares
2 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

صلہ رحمی کا حکم اور فضیلت

Next Post

عدل و انصاف کی اہمیت

Related Posts