وضو اور وضو کی فضیلت

اسلام و علیکم

کیسے ہیں آپ سب ؟

امید ہے آپ اللہ کی رحمت سے ٹھیک ہوں گے؟

آج میں جس موضوع پر لکھ رہی ہوں وہ بہت اہم ہے۔

میرا موضوع ہے وضو۔

جس طرح نماز اسلام کا ایک اہم رکن ہے،اسی طرح نماز کے لئے وضو اہم رکن ہے۔

وضو کی تعریف:-

ہر نماز سے ایک خاص طریقے سے خود کو پاک کیا جاتا ہے اسکو وضو کہتے ہیں۔

وضو کا طریقہ:-

سب سے پہلے ہاتھ دھوئیں وی دونوں،

پھر تین بار کلی کریں،

پھر ناک میں پانی ڈالیں بائیں ہاتھ سے اچھی طرح ناک کو صاف کریں ۔

پھر تین دفعہ اچھی طرح ایک کان کی لو سے لے کر دوسرے کان کی لو تک،

اور ماتھے سے لے کر تھوڑی تک اچھی طرح منہ دھوئیں۔

پھر دائیں ہاتھ کو کہنوں تک تین مرتبہ اچھیطرح دھوئیں،

پھر اسی طرح بائیں ہاتھ کو تین مرتبہ کہنییوں تک اچھی طرح دھولیں۔

پھر سر، کا گردن تک ،مسح کریں۔۔
پھر دونوں پاووں کو اسی طرح ٹخنوں سمیت دھو لیں،

اور پیروں کی انگلیوں میں خلال کریں،

جی توہمارا و ضو مکمل ہے.

۔وضو کے فرائض:-

وضو چار فرائض ہیں۔

1.چہرہ دھونا ایک کان کی لو سے لے کر دوسرے کان کی لو تک,

اور ماتھے سے لے کر تھوڑی تک.. اچھی طرح تین مرتبہ۔

.۔.2دونوں بازو دھونا کہانیاں تک تین مرتبہ اچھی طر

سر کا اچھی طرح مسح کرنا3.

پاؤں دھونا ٹخنوں تک تین مرتبہ اچھی طرح۔

آپ کو بتاؤں گی وضو کی سنتیں کی فرائض کے بعد جتنے بھی عمل ہیں وہ سنتوں میں ہے فرائض کی بغیر وضو نامکمل ہے ،

سنتوں میں سے اگر کوئی رہ جائے تو بس وہ ہو جاتا ہے نماز بھی ہو جاتی ہے۔

ہاتھ دھونا، کلی کرنا،ناک میں پانی ڈالنا،

گردن کا مسح کرنا،

اب میں آپ کو بتاؤں گی۔

وضو کی فضیلت:-

وضو کی بہت زیادہ فضیلت بتائی گئی ہے.

حدیث شریف میں ہے!

ترجمہ ۔(مفہوم)

“جو شخص پوری رات باوضو ہوتا ہے فرشتے اس کی حفاظت کرتے ہیں”

واقعہ۔

ایک مرتبہ شیطان سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تمہارا دشمن کون ہے؟

تو اس نے بتایا کہ جو شخص پورا دن باوضو رہتا ہے وہ میرے دشمنوں میں سے ہے۔۔

حدیث شریف میں ہے

ترجمہ۔

” جو شخص وضو کرے اور کامل وضو کرے اور اس کے بعد دوسرا کلمہ پڑھے،

تو اس کے لئے جنت کے 8 دروازے کھول دیے جاتے ہیں،

وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہو،،”

وضو کی بہت زیادہ اہمیت ہے کیونکہ وضو کے بغیر ،

نماز نامکمل ہے نماز کے بغیر دین مکمل ہے۔۔

کیونکہ نماز کی بہت زیادہ اسلام میں اہمیت ہے،

نماز کسی حالت میں چھوڑنا جائز نہیں ہے،

اس لئے وضو کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔

وضو کے لیے پانی میسر نہ ہو قریب میں تو مٹی سے تیمم کا حکم دیا گیا ہے۔

قرآن کریم میں وضو کا بھی حکم دیا گیا ہے اور تیمم کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

حدیث میں ہے!

ترجمہ۔

“جو شخص وضو پر وضو کرے اس کے لئے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں ۔”

ایک حدیث میں بیان ہے!

ترجمہ۔

جس نے بسم اللہ نہ پڑھی اس کا وضو نہیں یعنی وضو کامل نہیں نہیں۔

حدیث میں ہے!

ترجمہ۔

” جس نے بسم اللہ کہہ کر ضو کیا اس کا سارا جسم پاک ہو گیا،

اور جس نے بسم اللہ کے بغیر وضو کیا،

اس کا اتنا جسم ہی پاک ہوا جتنا پر، اس نے، وضو کیا۔

صحابہ کرام میں سے کسی نے،
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے رزق کی,
تنگی کے لیئے وظیفہ پوچھا؟

صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے بھائی تم باوضو رہا کرو تیری روزی بڑ جائے گی۔

ایک اور حدیث میں ہے!

ترجمہ۔

” جو شخص باوضو سو جائے ساری رات نفلوں میں لکھا جائے گا”
سورۃ المائدہ میں وضو تیمم کو بیان کیا ہے اور وضو کے فرائض کو بھی بیان کیا گیا ہے،

یعنی اتنی ضروری چیز ہے اس لیے اس کا حکم قرآن پاک میں بھی آیا ہے۔

ایک مرتبہ دہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے پوچھا!

کیا میں تمہیں گناہوں سے پاک کرنے والے اعمال بتا دوں ؟

جو گناہوں کو پاک کرتے ہیں اور درجات کو بلند کرتے ہیں ۔

فرمایا!

1۔ ناپسندیدگی کے باوجود اچھی طرح وضو کرو،

مثلا فجر کے وقت پانی پانی ہی نہیں رہا مگر وضو کرنا،

2.مسجد کی طرف چلنا اور ایک نماز سے دوسری نماز کا انتظار کرنا،
3. دوشمنں کے مقابلے میں اپنے آپ کو تیار رکھنا۔

Yai b parhiye

واقعہ۔

ایک مرتبہ حضرت محمد صل وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ کے سوال کیا،

کہ اگر کسی شخص کے گھر کے باہر،

ایک نہر چل رہی ہو، اور وہ اس سے پانچ دفعہ نہائے آیک دن میں،

تو کیا اس کے جسم پر کوئی میل کچیل باقی رہے گی؟

صحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا نہیں،

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!

دن میں پانچ مرتبہ وضو کرتا ہے ہے اس کے جسم پر بھی کوئی گناہ باقی نہیں رہتا”

ایک اور حدیث میں ہے!

ترجمہ۔
” مومن جب وضو کرتا ہے اور چہرہ دیکھتا ہے تو آخری قطرہ جو ٹپکتا ہے،

اسے اسکے چہرے اور آنکھوں سے کیے کے گناہوں کو دھو کو مٹا دیتا ہے۔

جب ہاتھ دھوتا ہے اور آخری قطرہ ٹپکتا ہے،

تو وہ ہاتھ سے کیے گئے سب گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔ ”

یعنی جب پورا وضو کرلیتا ہے تو اس کے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔

لیکن اس سے مراد گناہ صغیرہ گناہ کبیرہ کے لیے توبہ کرنا ضروری ہے۔

جو شخص 24 گھنٹے باوضو رہتا ہے وہ مسلمان شیطان کا سب سے بڑا دشمن ہے۔

باوضو انسان کو نماز ادا کرنے میں تنگی نہیں ہوتی،

اور اسے مسلسل نیکیوں کا ثواب ملتا رہتا ہے
وضو کی بہت اہمیت ہے۔

اور حدیث میں اس کی بہت زیادہ بیان کی گئی ہے۔

وضو کے بغیر نماز نامکمل ہے،
اور نماز کے بغیر دین نامکمل کا ہے۔

امید کرتی ہوں ،آپ کو میری یہ اسلامی انفارمیشن،

ضرور پسند آئے گی کمنٹ میں،

اپنی رائے کا اظہار کریں۔ شکریہ

Rabty k lya.

 

Total
0
Shares
7 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

وٹامن اور اسکے فائدے ۔

Next Post

زم زم کی اسلامی ہسٹری

Related Posts