۔جنت کا بیان

،جنت کی نعمتیں ،جنت کی اقسام،جنت کی تعریف

امید کرتی ہوں آپ سب خیریت سے ہوں گے؟

آج میں جس موضوع پر لکھ رہی ہوں

وہ ہے جنت

جنت

جنت ایک وسیع تر موضوع ہیں جس کے بارے میں بہت زیادہ لکھا جا سکتا ہے۔

جنت کیا ہے؟

اللہ تعالی اپنے بندوں کو ان کے اچھے اچھے اعمال کی بدولت اپنے فضل و کرم سے٫

بدلہ دینے کے لیے٫ جو مقام تیار کیا ہے ا٫س کا نام جنت ہے.
اس کو بہشت بھی کہتے ہیں۔

جنت کی فضیلت؟

جنت میں سونے چاندی موتی اور جواہرات کے لمبے لمبے محلات ہوں گے۔

جنت میں ہر طرح کے میوجات درخت اور باغات ہیں۔

جنت میں جنتیوں کا لباس بہت قیمتی ہوگا۔

جنت میں جگہ ریشمی خیمے لگے ہوئے ہوں گے

چار قسم کی جنت میں نہریں ہونگی دودھ پانی شہد اور شراب کی۔

خدمت کے لیے جنت میں نوجوان لڑکے ہوں گے۔ہر نعمت جنت میں ایسی بے نظیر اور بے مثال ہیو گی ۔

جنت کا حال؟

جنت کو کسی آنکھ نے نہ کبھی دیکھا نہ کسی کان نے اس کے بارے میں سنا اور اس کا خیال کبھی پیدا ہوا ہوگا۔

جنت کے انعامات؟

جنت

جنت میں میں جنتی لوگ ہر قسم کے فکر سے آزاد ہوں گے رنج و غم سے دور ہوں گے۔

جتنیوں کو نا بڑھاپا آئے گا کہ ہمیشہ جوان ہی رہیں گے۔

جنت میں نیند آئے گی۔

جنت میں نہ موت آئے گی نہ بیماری۔

جنت ہے کہاں؟

اب میں آپ کو بتاتی ہوں کہ جنت ہے کہاں؟؟ جنت ساتویں آسمان کے اوپر ہے٫سدرہ المنتہیٰ کے پاس جنت ماوی ہے..
“جنت کی چھت عرش پر ہے”

اقسام کتنی ہیں ؟؟ہ اور کون کون سی ہیں؟؟؟

جنت کی آٹھ اقسام ہیں۔۔

ان کے نام یہ ہیں۔

1جنت الجلال 2جنت قرار 3 جنت السلام 4 ۔جنت عدن 5.جنت الماوی 6.جنت الفردوس ا7جنت النعیم8 جنت خلد۔

جنت الفردوس (جنت کا) سب سے اعلی درجہ ہے.

اور جنت الفردوس کا سب سے اعلی درجہ کا نام ہے وسیلہ “ہے۔”

جنت کے سو سے زیادہ درجات ہیں٫ اور ہر درجے کا فاصلہ دوسری ے درجے سے آسمان اور زمین کے برابر ہے۔

جنت کے پھاٹک اتنے بڑے ہیں کہ دونوں کے درمیان چالیس برس کا فاصلہ ہے۔

“جنت میں ستر ہزار باغات ہیں ہ اس میں ستر ہزار درخت ہیں۔
ہر درخت میں میں ستر ہزار پتّے ہیں اور ہر پتّے پر کلمہ طیبہ لکھا ہوا ہے ۔”

ہر پتے کی چوڑائی جنت کے مشرق اور مغرب کے برابر ہے۔

اس درخت کے تنے سونے کے ہیں۔

اور ایک آنیٹ سونے کی ہے اور ایک اینٹ چاندی کی ہے ٫ دھول زعفران کی ہے.

جنت میں میں کی عمارات نور٫ یاقوت سرخ٫ زمرد کی ہیں

جو جنت میں چار قسم کی نہریں ہیں ٫ وہ حوض کوثر میں جا کر گرتی ہیں۔

اور جنتیوں کی اوسط عمر٫جس سے زیادہ نہ ہوگی تیس سال۔

جنت جنت میں 80 ہزار خادم اور 72 بیویاں اس شخص کو ملیں گی جو اوسط درجے کا جنتی ہوگا۔

جنت کے چشموں کے نام کی ہیں؟

کافور
زنجبیل
سلسبیل
رحیق
تسنیم

جنت کے دروازوں کے نام ؟

جن سے جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔
باب الصلوٰۃ۔ جس میں سے نماز پڑھنے والے داخل ہوگے۔

باب صدقہ۔ جس میں سے صدقہ زکوٰۃ اور خیرات کرنے والے داخل ہونگے

باب ذکر جس میں سےگثرت سے ذکر کرنے والے داخل ہونگے۔

باب ریان جس میں سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔

باب ایمان جس میں سے مکمل ایمان یقین اور بھروسہ کرنے والے داخل ہوں گے۔

ایک دروازے سے اللہ کی راہ میں جو لوگ ستائےگئے ہیں٫ وہ داخل ہوں گے۔

باب حج ۔اس میں حج کرنے والے داخل ہوں گے۔

ایک دروازہ ایسا ہے جس سے غصے کو قابو پانے والے اور دوسروں کو معاف کرنے والے داخل ہوں گے۔

اب میں آپ کو بتاتی ہوں کہ جنت کے آٹھ دروازوں میں سے کون سے خوش نصیب لوگوں کے لئے کھلیں گے۔؟؟
۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھلیں گے۔

حدیث میں ہے

” جو شخص اچھی طرح وضو کرے اور وضو کر کے کلمہ شہادت پڑھ لے٫
اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھلیں گے”

جنت میں پہلا لمحہ، پہلی رات اور پہلی صبح کیسی (حسین و خوبصورت) ہو گی .

لوگ حساب و کتاب سے فارغ ہو جائیں گے ۔

ذرا سوچئے۔۔ جنت کا منظر

جنت میں ابتدائی لمحات کتنے دلکش ہوں گے، جب ہم نہریں، محلات، جنتی پھل، خیمے، سونا، موتی اور ریشم دیکھیں گے۔

جب ہم اپنے اُن عزیز و اقارب سے ملاقات کریں گے، جو عرصہ دراز پہلے فوت ہو گئے تھے اور ہماری نگاہوں سے اوجھل تھے۔

جب نیکوکار بیٹا اپنے ماں باپ سے ملے گا۔

اور والدین اپنے ان بچوں سے ملاقات کریں گے، جو بچپن میں ہی فوت ہو گئے تھے۔

اور بھائی اپنے بھائی سے ملے گا، جو اس سے ملاقات کی خواہش رکھتا ہو گا۔

جب ہم مریض کو شفایاب دیکھیں گے۔

غمگین کو مسرور.

بوڑھے کو جوانی کی حالت میں دیکھیں گے۔

(اور کیسا حسین منظر ہو گا کہ) جب ہم انبیائے کرام علیہم السلام سے ملاقات کا شرف پائیں گے۔

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کو سلام پیش کریں گے۔

شہدائے اسلام کی زیارت کریں گے۔

اور جاگتی آنکھوں سے فرشتوں کو دیکھیں گے۔

پھر جب ہمیں نہرِ کوثر پر لے جایا جائے گا،

تو وہاں ہمارے محبوب، حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم بنفسِ نفیس موجود ہوں گے۔

اور ہمیں سونے کے٫برتنوں میں٫ کوثر کے ٫جام بھر بھر کر دیں گے ، جسے ایک بار پینے کے بعد کبھی پیاس نہیں لگے گی۔

اور ہمیں بتایا جا رہا ہو گا کہ یہ” ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ” ہیں۔

وہ (دیکھو) وہاں سے عمر رضی اللہ عنہ آ رہے ہیں۔

اور وہ باحیا (وباصفا) عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ہیں۔

Yai b prhye

اور یہ علی المرتضی رضی اللہ عنہ ہیں۔

اور ان کے پہلو میں نوجوانانِ جنت کے سردار (حسنینِ کریمین) رضی اللہ عنہم ہیں۔

اور ہمیں بتایا جائے گا کہ وہ مفسرِ قرآن عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ہیں۔

اور جو اُس درخت کے نیچے ہیں وہ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ہیں۔

اور یہ کثیر الروایت صحابی، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں۔

پھر ہم ایک میٹھی اور سریلی آواز سُنیں گے، تو سب ٫

لوگ رب تعالیٰ کی وحدانیت و کبریائی بیان کرتے ہوئے صاحبِ آواز کے بارے میں پوچھیں گے، تو فوراً بتایا جائے گا کہ یہ اللّٰہ کے جلیل القدر نبی داؤد علیہ السلام ہیں۔

(پھر) جب ہمیں ہمارا خالق و مالک جل جلالہ ارشاد فرمائے گا: اے جنتیو!!

ہم عرض کریں گے: اے ہمارے رب! ہم تیری خدمت و بندگی میں حاضر ہیں۔

اللّٰہ تعالیٰ فرمائے گا: کیا تمہیں کسی اور چیز کی طلب ہے، جو میں تمہیں عطا کروں؟

ہم عرض کریں گے: اے ہمارے رب! ہم (اس سے بڑھ کر ) اور کیا مانگیں؟

کہ تو نے ہمارے چہروں کو٫ روشن فرمایا، ہمیں جنت میں٫ داخل کیا اور ہمیں جہنم سے نجات بخشی۔

پس اللّٰہ رب العزت حجاب اُٹھا دے گا٫ (اور ہم دیدارِ الٰہی سے مشرف ہوں گے)۔❤️❤️

٫تب ہمیں پتہ چلے گا کہ جنت کی٫ سب سے عظیم نعمت تو اللّٰہ تعالیٰ کا دیدار ہے۔

دیدارِ الٰہی کا منظر کیسا (حسین ) ہو گا٫ جب رب تعالیٰ ہمیں فرمائے گا۔

آج میں نے تم پر اپنی رضا٫ واجب کر دی، اس کے بعد میں تم پر کبھی غضب نہیں فرماؤں گا۔

یا اللّٰہ پاک اپنی خاص رحمت سے ہمیں پیارے بندوں میں شامل فرما ،

ہم سے راضی ہو جا۔ہمیں دین ، دُنیا اور آخرت کی تمام بھلائیاں عطا فرما ہمارے لئے دین اسلام پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما۔

، ہمیں دین اسلام پر استقامت عطا فرما مرنے سے پہلے ہماری توبہ قبول فرمانا اور ہمیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمانا۔

۔

آمین ثم آمین یا رب العالمین۔ 🤲❤

رابطے کے لیے

Total
0
Shares
3 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

چیونٹی کے بارے میں معلومات

Next Post

پیارے نبی حضرت محمد صل اللہ علیہ والہ وسلّم

Related Posts