دین اورمذہب میں فرق

!السلام وعلیکم

امید کرتی ہوں آپ اللہ کے رحمت سے سب بالکل ٹھیک ہوں گے؟؟ج میں آپ کے لئے جو مس موضوع لائی ہوں وہ ہے۔
دین اور مذہب۔

دیں اور مذہب کا مطلب؟

اللہ تعالی نے انسان کو پیدا کیا٫ دنیا میں بھیجا اور زندگی گزارنے کے لئے ایک ضابطہ حیات مقرر فرمایا.

ظاہر ہے کہ یہ ضابطہ بنی نو انسان ان تک پہنچانا تھا۔لہزا اس کے لئے ہر قوم میں اپنا ایک پیغمبر بھیجا۔

نبی اور رسول کہلائے٫ آسی کو دین اور مذہب کہتے ہیں۔

اللہ تعالی کے نزدیک دین ایک ہے وہ اسلام ہے۔اور اہر شخص دین فطرت پر پیدا ہوتا ہے۔

اور بعد میں اس کے ماں باپ اسے عیسائی یا یہودی بنا دیتے ہیں۔

دین وہ فطرت الٰہی ہے جس پر اللہ تعالی نے انسان کو پیدا کیا۔

قرآن حکیم میں فرمایا ہ!

” دین اللہ ہی کی طرف سے وہی ہے جس نے انسان کو پیدا کیا” یعنی دین اسلام۔”

کن چیزوں پر ایمان ضروری؟

 اسکو بھی پڑھیں

انسان کی زندگی بہت سے پہلوؤں پر مشتمل ہے سب سے پہلے اللہ پر ایمان لانا اس کے بعد رسولوں پر کتابوں پر اور فرشتوں پر کامل یقین رکھنا اور مرنے کے بعد آخرت پراور خیر و شر کو منجانب اللہ یعنی قضا و قدرکو تسلیم کرنا۔

دوسرے نمبر پر!

دنیا کی زندگی اور اس کے تمام پہلو یعنی سماج معاشرہ اور معاشی معاملات٫
۔۔ دین ہمیں دنیا اور آخرت کی زندگی کے لئے ایک ایک لمحے کے لئے رہنمائی میسر کرتا ہے۔

دین میں ہر نبی اور رسول پر دو باتیں لازمی اتاریں گیں
ایک اللہ پر ایمان لانا
دوسرا والدین کے ساتھ احسان۔

بنی نوع انسان کے لیے مذہب کا ماننا اہم ترین ہے۔۔
۔کیونکہ اس کے بغیر انسان انسان نہیں رہتا بلکہ جانوروں سے بھی بدتر ہو جاتا ہے۔

Yai b prhye

بقول اقبال۔
“قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی
جزب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں نہیں”

دین اور اتفاق کا درس؟؟

کیونکہ مذہب صاحب نے ہی ہم میں سے رنگ٫ نسل٫ اعلی کم تر اور دوسرے سارے فرق مٹا کر ہمیں ایک لڑی میں پرونا ہے۔

دین میں فضیلت؟؟

جہاں سب انسان ان برابر ہیں اور بتاتا ہے کہ اگر کوئی اعلی ہے تو وہ صرف تقوی اور پرہیزگاری میں اعلی ہے۔۔۔

۔اور اس کا فیصلہ ہمارے خالق و مالک کے ہاتھ میں ہے۔

آج کل ہم لوگوں نے خود ہی سوچ لیا ہے کہ دین الگ چیز ہے اور دنیا الگ کیوں کہ ہم صرف عبادت کو ہی دین سمجھتے ہیں۔
حالانکہ ہمیں پیدا کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارا ہر قدم ہمارا ہر فعل دین کے مطابق ہو۔

اللہ کی رضا اور حکم مانتے ہوئے جیسا کہ اقبال نے فرمایا!

“جدا ہو دین سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی”

تاریخ گواہ ہے کہ!

جس چھوٹے یا بڑے حکمرانوں نے نے حکومت اور سیاست میں دین کو ہاتھ سے چھوڑا وہ فرعون اور نمرود سے بڑھ کر ظالم ثابت ہوا۔

اور اپنی رعایا پر وہ مظالم ڈھائے کے قلم کو لکھنے کا یار نہ رہا۔۔۔

آلغرض ہمارا دین ہماری ہر معاملے میں رہنمائی فرماتا ہے اور وہ معاملات دینی ہوں یا دنیاوی۔

دنیا میں ہماری زندگی کے سینکڑوں پیلو ہیں۔ ایک بھی ایسا پہلو نہیں ہے جو انسان کی پیدائش سے لے کر اس کی موت ۔۔

اور مابعد موت آخرت تک یعنی مہد سے لے کر لہد تک۔
قبر سے لے کر حشر تک علم و حکمت و فراست عطا کرتا ہے۔

اس لئے ہم کسی بھی قوم اور مذہب سے تعلق رکھتے ہوں ہمارا دین ہمیں انسانی صرف اشرف المخلوقات بننا سکھاتا ہے۔۔

الللہ سے دعا ہے۔
اللہ ہمیں دین کی درست سمجھ عطاء کرے آ مین۔

مجھ سے رابطہ کےلیے

Total
0
Shares
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

جڑی بوٹیاں اور انکے فوائد

Next Post

چیونٹی کے بارے میں معلومات

Related Posts