شہید

شہید کی فضیلت بہت زیادہ ہے
شہید

السلام و علیکم

امید کرتی ہوں اپ سب خریت ہونگے؟

آج میں آپکو باتوں گی شہید کے بارے میں ۔۔

شہید کس کو کہتے ہیں؟

شہید وہ ہوتا ہے جو اللّه کے راستے میں کفروں سی لڑتا ہوا شہید ہو۔ ۔

اک ور بھی شہید ہوتا ہے

جو ملک اور قوم کی خاطردشمن سے لڑتا ہوا شہید ہو جاۓ۔ اسسے بھی شہید کہتے ہیں۔

شہید کی بہت فضیلت ہے اللّه نہ قرآن پاک میں فرمایا

ترجمہ

” جو لوگ اللّه ک راستے میں مارے جائیں شہید ہو جائیں انکو مردہ نہ کہو بلکے وہ زندہ ہیں،

اور اپنے رب کے پاس رزق پا رہے ہیں خوش ہیں جو دیا الکه نہ اپنے فضل سے،

اور خوش خبری ہے ان لوگوں کے لئے جو نہیں ملے ان سے انکے پیچھے نہ ان پر کوئی خوف ہوگا نہ وو گہم گیں ہونگے،

Yai b prhiye

اور خوش خبری ہے اللّه کی نعمت کی اور اسکے فضل کی بیشک اللّه زاياه نہی کرتا اجر مومنوں ک۔ا ‘

اس آیت میں۔ اللّه نہ شہید کی فضیلت بتائی ہے ک شہید کو کبھی موت نہیں آتی بکے وہ اپنے رب ک پاس رزق کھا رہ ہے

:شہید کی اقسام

شہید کی اقسام کے بارے میں کچھ اہم معلومات درج ذیل ہیں

:شہید فدائی:

شخص جو اپنے مقصد کے لئے اپنی جان قربان کرتا ہے۔ اسے فدائی شہید کہا جاتا ہے۔

شہید مظلوم:

شخص جو بغیر کسی قصد کے دوسروں حقوق کی حفاظت کے لئے قتل کردیا جاتا ہے

شہید مجاہد:

شخص جو اپنی مذہبی یا سیاسی جدوجہد کے لئے جان قربان کرتا ہے۔

شہید غازی:

شخص جو اپنی ملک یا اپنے ملک کے حفاظت کے لئے جان قربان کردیا جاتا ہے۔

شہید تنظیم:

شخص جو کسی تنظیم یا حکومت کے حقوق کی حفاظت کے لئے قتل کردیا جاتا ہے۔

شہید عام:

کسی ناگہانی حادثہ، دھماکہ یا دیگر واقعہ کے دوران قتل ہونے والے شخص کو شہید عام کہا جاتا ہے۔

شہید متعلقہ:

شخص جو کسی دوسرے شہید کے خلاف کچھ کہتا یا کچھ کرتے ہوئے قتل کردیا جاتا ہے۔

یہ مختلف قسم کے شہیدوں کے بارے میں کچھ معلومات ہیں۔

شہادت ایک بہت بڑی نعمت ہے اور جن لوگوں نے اپنی جانوں کو قربان کرکے،

دوسروں کے حقوق کی حفاظت کی ہے وہ ہمیشہ یاد رکھے جاتے ہی

اب ۔میں آپکو بتاتی ہوں اک حدیث کا مفھوم

“جو دب ک  مرے جو جل کے مرے جو ڈوب ک مرے جو عورت ایام زچگی میں مرے سب شہید ہیں۔

۔اس حدیث سی یہی بات ثابت حتی ہے کے جو جو لوگو کو ان حالت میں موت آتی ہے وو سب شہید ہیں۔

شہید کی فضیلت بہت زیادہ ہے

1.مرا نہیں کہ سکت

2.اللّه کے  پاس زندہ ہے

3.شہید کو گسل نہیں دیا جاتا

4.شہید کو موت نہیں آتی

شہیدوں کی روحیں صبح کے وقت پرندوں کی صورت میں ہوتی ہیں اور شام ک وقت اللّه کے عرش ک نیچے قںدیلوں میں چلی جاتی ہیں

شہید کے خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی اسکے سارے گناہ معاف ہو جاتے ہیں

شہید 70 لوگوں کی سفارش کرے گا

اللّه نہ شہید کو بہت بلند مقام۔ عطا کیا ہے اسکو جنت  بھی ملے گی۔

شہید کی جو موت وو قوم کی حیات ہے

لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی ذکوتہ ہے۔ ۔

اللّه نہ جہاد کی بہت فضیلت بتائی ہے جو لڑتا ہوا مارا جاۓ وو شہید ہے اور جو زندہ بچ جاۓ وو گا زی ۔۔

اللّه ہمے بھی شہادٹ کی موت دے جب مرنا بر حق ہے تو شہادٹ کی موت کیوں نہیں؟ اللّه ہمے ااتنا جذبہ دی دیں ک ہم سب یہ مانگتے ہیں اللّه جی ہمے

سعادت کی زندگی

شہا دت کی موت

Rabty k lya.

 

Total
0
Shares
1 comment
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

Music.

Next Post

نماز کی فضیلت

Related Posts