وقتِ کی اہمیت

وقت قیمتی تحفہ ہے ،وقت کی اہمیت اور وقت کی قدر کیوں ضروری ہے

السلام وعلیکم!

کیسےہیں آپ سب؟؟

اج میں جس موضوع پر لکھ رہی ہوں وہ ہےوقت۔

وقت۔

“اللہ کا سب سے قیمتی تحفہ وقت ہے”

وقت کو اپنے جیب کے پیسوں سے بھی زیادہ قمتی سمجھنا چاہیے کیونکہ گیا ہوا وقت وقت واپس نہیں آتا جب کہ پیسے پھر جاتے ہیں۔

جیسا کہ عام میں مشہور ہے ۔گیا “وقت پھر ہاتھ آتا نہیں”

 

وقت کی قیمت۔۔

وقت کی قیمت یہ ہے کہ وقت کو مثبت کاموں استعمال کیا جائے ۔ جو وقت لمحہ منٹ گھنٹہ گزرتا ہے وہ انسان کی زندگی میں کبھی واپس نہیں آتا بلکہ اگلا وقت وقت آتا ہے۔

وقت کی پابندی کرنی چاہیے۔
کیونکہ “وقت ایک دولت ہے”

امام ہاحمد بن حنبل فرماتے ہیں!
میں نے فقیروں سے دو باتیں باتیں بہت فائدے کی حاصل کیں۔
ایک وقت کاٹ دینے والی تلوار ہے۔
اور
دوسرا اپنے آپ کو نیکی کے کاموں میں لگا دو ورنہ تمہارا نفس تمیں برائی کے کاموں میں لگا دے گا۔۔

پہلی بات سے ہمیں یہی پتہ چلتا ہے ہے کہ وقت کو مصروف اور اچھے کاموں میں گزارنا چاہیے ۔

ورنہ وقت انسان کو کاٹ دینے والے تلوار کی طرح استعمال ہوتا ہے۔
اگراگر ہم وقت پر حاوی ہو جائیں تو یہ زیادہ بہتر ہے ورنہ وقت ہم پر خود حاوی ہو جاتا ہے اور پھر نقصان ہی ہوتا ہے۔

واقعہ۔

ایک بار کا ذکر ہے کہ حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ ملنے آئے اور انہوں نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا سلام پیش کیا اور پیغام دیا حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ تڑپ اٹھے کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لبوں پر میرا نام کیسے آیا؟؟

پھر کچھ دیر آپس میں باتیں کرتے رہے تینوں صحابہ٫

کچھ دیر کے بعد حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ نے دونوں ہاتھ بڑھا دیے اور کہا اچھا اب آپ نے بھی آخرت کی تیاری کرنی ہوگی میں نے بھی کرنی ہے اب حشر میں ملیں گے۔

 

اس واقعہ سے ہمیں بخوبی اندازہ ہوتا ہے ہے کہ وقت کی بہت زیادہ اہمیت ہے کہ حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ نے ٫ زیادہ وقت باتوں میں گزارنا مناسب نہیں سمجھا..

وقت کی مثال زندگی کی طرح ہہے۔
جس طرح مرا ہوا شخص واپس نہیں لایا جا سکتا اسی طرح گزرا ہوا وقت کبھی واپس نہیں آ سکتا۔

اس لیے وقت کو ہمیشہ تخلیقی کاموں میں استعمال کرنا چاہیے۔
آ ایک دن میں تقریبا دس ہزار چار سو سیکنڈ ہوتے ہیں۔

اوقت کا صحیح استعمال نہ صرف اپنی زندگی میں بلکہ کہ کائنات میں رنگ بھرا جاسکتا ہے۔

زندگی سالوں پر محیط ہے لیکن سالوں کا سفر بھی سیکنڈ سے شروع ہوتا ہے۔
وقت کی اہمیت ۔

وقت کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ

٫
اگر سال کے اہمیت کا اندازہ لگانا ہو تو وقت کی قدر ایک طالب علم سے پوچھے،

جو امتحان میں فیل ہو جاتا ہے اور اس کے ساتھی اگلی جماعت میں پہنچ جاتے ہیں۔

ماہ کی اہمیت کا اندازہ اس ماہ کام کرنے والے آدمی سے ہوتا ہے۔
جو پورا پورا مہینہ اپنی تنخواہ کے لیے کام کرتا ہے اور اور اس مہینے کے آخر میں اسے کسی وجہ سے تنخواہ نہیں ملتی اسے۔

یہ بھی پڑھیں

دن کی اہمیت اس مزدور سے پوچھیں جو سارا دن مزدوری کے انتظار میں رہتا ہے اور شام کو اس کی وہ روٹی بھی ختم ہوجاتی ہے جو وہ اپنے ساتھ لایا تھا۔

ایک منٹ کی قدر اس آدمی سے پوچھیں ا بجو مقابلے

میں ریس میں ایک منٹ سے ہار جاتا ہے۔

ایک سیکنڈ کی قدر اس آدمی سے پوچھیں اتجلیٹ میں میں ایک سیکنڈ کے وقفے سے ہار جاتا ہے۔

وقت میں ایک سیکنڈ کی بھی بہت زیادہ اہمیت ہے وقت گہرے سمندر میں گرے ہوئے موتی کی طرح ہے جس طرح موتی کا ملنا ناممکن ہے۔

وقت سب کو ایک جیسا نملتا مگر سب کی اوقات بدل دیتا ہے۔

جو وقت کو صحیح استعمال کرتے ہیں وقت انکی اوقات بڑھا دیتا ہے اور جو غلط استعمال کرتے ہیں ان کی اوقات برباد کر دیتا ہے۔

کیونکہ سب کے پاس ایک جیسا وقت 24 گھنٹے ہی ہوتے ہیں۔

جو آج وقت ضائع کرتا ہے وہ کل بھی وقت ضائع کرتا ہے اور کل بہت کچھ ہو گا انسان کے پاس پر وہ کچھ نہیں کرسکے گا کیونکہ وقت نہیں ہوگا۔

آج وقت ہے سنبھل جاؤ اگر وقت نے سنبھالا تو بہت تکلیف ہوگی۔
وقت کا سبھالنے کا طریقہ سخت اور مشکل ہے۔

ہمیں وقت کی قدر کرنی چاہیے۔وقت کیسا قیمتی سرمایہ ہے۔ ہ کبھی واپس نہیں اک گزرا لمحہ بھی ۔۔

دنیا میں سب سے قیمتی شہر جو ہم کسی کو دیتے ہیں وہ وقت ہے ہے لیکن آج لوگ وقت کی قدر خود بھی نہیں کرتے اور کسی کے دیے ہوئے وقت کی بھی قدر نہیں کرتے۔۔
“کچھ لوگ وقت کو نہیں گزارتے وقت ان کو گزار رہا ہوتا ہے ہے”
ایسے لوگوں کی زندگی کا کوئی کوئی مقصد نہیں ہوتا بس ان کی زندگی کی اس طرح ہوتی ہے

۔
بقول شاعر۔

صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے٫
یونہی زندگی تمام ہوتی ہے۔۔

ہمیں اپنے وقت کو دین و دنیا بہتر کرنے کے لیے کیا کزارناچاہیے۔
جس سے ہماری دنیا بھی بہتر ہو اور آخرت بھی بہتر ہو۔۔
کیونکہ کہ “گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں”

امید ہے آپ کو میرا یہ آرٹیکل ضرور پسند آئے گا کمنٹ

میں اپنے رائے ضرور دیجئے گا شکریہ۔

رابطے کے لیے

Total
0
Shares
2 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

شب برات کی فضیلت

Next Post

اسلام میں امانت وخیانت کا حکم

Related Posts