.السلام و علیکم
قارئین کرام کیسے ہیں آپ؟
امید کرتی ہوں آپ خیریت سے ہوں گے؟؟
آج میں جس موضوغ لکھ رہی ہوں وہ ہے نماز فجر اور عصر کی فضیلت۔۔
نماز فجر صبح کی بہت زیادہ اہمیت اللہ تعالی نے بیان کی ہے۔
فجرکا وقت۔
فجرکا وقت سورج طلوع آفتاب سے لیکر 30 منٹ پہلے تک رہتا ہے۔۔
نماز فجر کی بہت زیادہ فضیلت ہے قرآن پاک میں اللہ تعالی نے٫
تیسواں پارہ میں ایک پوری “سورت فجر *کے نام سے اتاری ہے۔
اور اس سورت کی قسم کھائی ہے۔
فجر کا وقت نہاہیت سہانا اور دل فریب ہوتا ہے۔
اس وقت انسان اپنے آپ کو اللہ کے قریب محسوس کرتا ہے۔
میں آپ کو بتاتی ہوں فجر کے وقت کی قرآن سےاہمیت اور فضیلت۔۔
*نماز فجر کی پابندی کرنے
والوں کے لئے 10 بشارتیں* 🤲
میں سمجھتی ھوں کہ کوئی بہت بڑا بدنصیب ہی ہوگا جو ان نبوی بشارتوں کو پڑھنے کے بعد بھی نماز فجر چھوڑ کر سوتا رہے گا۔
❍ *پہلی بشارت:*
*بروز قیامت اسے مکمل نور حاصل ہوگا۔*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ( بَشِّرْ الْمَشَّائِينَ فِي الظُّلَمِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِالنُّورِ التَّامِّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ) رواه أبو داود (561) وصححه الألباني في صحيح أبي داود۔
ترجمہ: تاریکیوں میں پیدل چل کر مسجد جانے والوں کو قیامت کے دن مکمل نور کی بشارت دے دو۔
❍ *دوسری بشارت:*
*فجر کی سنت موکدہ دنیا ومافیہا سے افضل اور بہتر ہے تو پھر فجر کی فرض نماز کی کیا فضیلت ہوگی!*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ( رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ) رواه مسلم (725)
ترجمہ: فجر کی دونوں رکعتیں یعنی سنت دنیا و مافیہا سے بہتر ہیں۔
❍ *تیسری بشارت:*
*مسجد کی طرف زیادہ قدم چل کر آنے سے زیادہ نیکیوں کا حصول:*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جو جو بندہ اپنے گھر سے مسجد کے لیے نکلتا ہے تو اس کے ہر ایک قدم پر دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ اور مسجد میں بیٹھ کر نماز کا انتظار کرنے والا گویا مسلسل نماز پڑھ رہا ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ اپنے اپنے گھر کو لوٹ جائے۔ (مسند أحمد ١٧٤٥٩)
❍ *چوتھی بشارت:*
*نماز فجر میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔*
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
(أَقِمِ الصَّلَاةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَىٰ غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ ۖ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا (78)
نماز کو قائم کریں آفتاب کے ڈھلنے سے لے کر رات کی تاریکی تک اور فجر کا قرآن پڑھنا بھی یقیناً فجر کے وقت کا قرآن پڑھنا حاضر کیا گیا ہے. (سورة الإسراء : ٧٨)
❍ *پانچویں بشارت: جہنم سے نجات۔*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
لَنْ يلجَ النَّار أَحدٌ صلَّى قبْلَ طُلوعِ الشَّمْس وَقَبْل غُرُوبَها يعْني الفجْرَ، والعصْرَ.
ترجمہ: وہ شخص ہرگز جہنم میں نہیں جائے گا جو طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے نماز پڑھے یعنی فجر اور عصر کی نماز۔ (صحيح مسلم ٦٣٤)
❍ *چھٹی بشارت: اللہ تعالی کا دیدار۔*
جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کی طرف نظر اٹھائی جو چودھویں رات کا تھا۔ پھر فرمایا کہ تم لوگ بے ٹوک اپنے رب کو اسی طرح دیکھو گے
جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو ( اسے دیکھنے میں تم کو کسی قسم کی بھی مزاحمت نہ ہو گی ) یا یہ فرمایا
کہ تمہیں اس کے دیدار میں مطلق شبہ نہ ہو گا اس لیے اگر تم سے سورج کے طلوع اور غروب سے پہلے ( فجر اور عصر ) کی نمازوں کے پڑھنے میں کوتاہی نہ ہو سکے تو ایسا ضرور کرو۔ (صحيح البخاري ٥٧٣ ومسلم ١٨٢)
❍ *ساتویں بشارت:
پوری رات تہجد کا ثواب۔*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جس نے عشاء کی نماز باجماعت ادا کی تو گویا اس نے آدھی رات قیام کیا اور جس نے صبح کی نماز باجماعت ادا کی تو گویا اس نے پوری رات تہجد پڑھی۔. (مسلم ٦٥٦)
❍ *آٹھویں بشارت: فرشتوں کی دعا۔*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جو شخص نماز فجر پڑھنے کے بعد اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہے تو فرشتے اس کے لئے دعا کرتے ہیں اور فرشتوں کی دعا یہ ہوتی ہے: اے اللہ! اس بندے کی مغفرت فرما. اے اللہ! اس بندے پر رحم فرما۔
(مسند أحمد ١٢٥١)
❍ *نویں بشارت:
مکمل حج اور عمرے کا ثواب۔*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ قَعَدَ يَذْكُرُ اللَّهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَانَتْ لَهُ كَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ , تَامَّةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ ) رواه الترمذي (586).
ترجمہ: جو شخص فجر کی نماز باجماعت ادا کرنے کے بعد ،
طلوع آفتاب تک بیٹھ کر اللہ کا ذکر و اذکار کرتا رہے پھر دو۔ رکعت نماز ادا کرے تو اسے پورا پورا پورا حج اور عمرے کا ثواب اب حاصل ہوگا۔
❍ *دسویں بشارت:
نماز فجر آفات و مصائب سے حفاظت کی ضامن ہے۔*
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ( مَن صَلَّى الصُّبحَ فَهُوَ فِي ذِمَّةِ اللَّهِ ، فَلا يَطلُبَنَّكُمُ اللَّهُ مِن ذِمَّتِهِ بِشَيْءٍ فَيُدرِكَهُ فَيَكُبَّهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ )
ترجمہ:جو صبح کی نماز ادا کرلے تو وہ اللہ کے حفظ و امان میں آجاتا ہے۔ (صحيح مسلم ٦٥٧)
ان دس بشارتوں کے بعد,
فجر کی اہمیت بخوبی معلوم ہوجاتی ہے۔۔
منافق پر دو نمازیں سب سے بھاری ہوتے ہیں نماز فجر
اور نماز عشاء۔۔
اب میں آپ کو بتاؤں گی نماز عصر کی فضیلت۔۔
قرآن مجید میں نماز عصر کا بیان اور تقلید۔
ترجمہ۔
“حفاظت کرو اپنے تمام نمازوں کی اور درمیانی نماز کی”
میں نماز عصر۔۔
قرآن پاک میں پوری ایک سورت عصر کے نام سے اتری ہے۔
جس میں اللہ تعالی نے عصر کے وقت کی قسم کھائی۔
“اس کا ترجمہ زمانے سے بھی کیا جاتا ہے یعنی قسم ہے زمانے کی”
وہ ہے جب سورج اپنے عروج کے بعد زباول کی طرف رواں ہوتا ہے۔
اور اس کی طرف کافی حد تک نیچے ہو چکا ہوتا ہے۔
اس لئے اللہ تعالی نے فرمایا!
ترجمہ۔
” کہ اگر انسان نے اپنی زندگی کے عروج سے فائدہ نہ اٹھایا تو وہ سراسر خسارے میں ہے۔”
کیونکہ اس کی زندگی اب عصر کے وقت کی طرح غروب کی طرف جارہی ہے۔
عصر کا وقت۔
عصر کا وقت سورج اغروب ہونے سے تین منٹ پہلے تک رہتا ہے۔۔
عصر کے بعد کوئی نماز نہیں پڑھ سکتے۔
عصر کی سنتوں کا بیان۔
اگرچہ نماز عصر کی چار سنتیں غیرمعقدہ ہیں لیکن کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔
آپ نے وہ واقعہ تو ضرور سنا ہوگا کہ۔
مشہور صوفی بزرگ اور ولی اللہ خواجہ بختیار الدین کاکی رحمۃ اللہ علیہ نے جب وفات پائی٫
تو وصیت کی کہ میرا جنازہ وہ شخص پڑھائے٫
جس کی تکبیر اللہ کبھی فوت ہوئی ہو۔
جس نے عصر کی سنتیں کبھی نہ چھوڑیں ہوں۔
نماز عصر کے بعد سورۃ نببا پڑھنے کی بھی بہت زیادہ فضیلت ہے۔
اللہ تعالی نے نماز عصر اور فجر کی بہت زیادہ فضیلت بتائی ہے٫
اس لئے ان دونوں نمازوں کی خاص طور پر پابندی کرنی چاہیے۔
اور نماز تو ویسے بھی کسی حالت میں چھوڑنا جائز نہیں ہے۔۔
حدیث شریف میں بیان ہے!
ترجمہ۔
“جس کی نماز عصر فوت ہوئی،
اس کا سب کچھ برباد ہوگیا” یعنی اولاد مال وغیرہ
امید ہے آپ کو میری یہ انفارمیشن ضرور پسند آئے گی گی۔؟
کمنٹ میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں۔شکریہ
رابطے کے لیے.
MashAllah pehli bar koi aesa motivate kr rha ha namaz Ky leya
Nmaz hr chez ma kmyabi ka zarya hai…
Nmaz must part of life
Her Namaz ki apni alag fazilat hai beshak.