السلام و علیکم
کیسے ہیں آپ سب؟
امید کرتی ہوں آپ خیریت سے ہوں گے۔
آج میں آپ کے لیے لائی ہوں بہت ہی منفرد سے ۔معلومات
جس کا موضوع ہے چیونٹی۔
چیونٹی سائز کے لحاظ سے دنیا کی سب سے طاقتور مخلوق ہے۔
یہ اتنی پرانے ہیں کہ جتنا ڈائناسور پرانا ہے۔
ایک چیونٹی اپنے جسمانی وزن سے زیادہ دس سے پچاس گنا تک وزن اٹھا سکتی ہے۔
چیونٹی کے کان نہیں ہوتے تے پیروں کے ذریعے زمین کی گردش کو محسوس کرتے ہیں۔
چیونٹی کی چھ ٹانگیں ہوتی ہیں اور ہر ٹانگ میں تین جوڑ ہوتے ہیں۔
چیونٹی کی ٹانگیں اتنی مضبوط ہوتی ہیں کہ وہ بہت تیزی سے بھاگ سکتی ہے۔
چیونٹی کے دماغ میں دو لاکھ پچاس ہزار خلیات ہوتے ہیں۔
چالیس ہزار چونٹیاں مل کر ایک انسان جتنا دماغ بنتا ہے۔
یعنی ی چا لیس ہزار ٹونٹیاں ایک انسانی دماغ جتنا سوچ سکتے ہیں۔
جیونٹی کی اوسط عمر؟
چیونٹی کی اوسط عمر عمر 45 سے 60 دن تک ہے۔
چیونٹی کے دماغ میں کی جوڑ ہوتے ہیں کیونکہ چیونٹی کی آنکھیں دو ہوتے ہیں جو کہ یہ آنکھوں کا مرتکب ہوتے ہیں۔
بظاہر ایک معمولی سا جانور دیکھنے والی چیونٹی اپنے اندر بہت بڑا نظام رکھتی ہے۔
چیونٹی کے دو پیٹ ہوتے ہیں ایک معدہ خوراک جمع کرتا ہے ہے اور ایک پیٹ ہضم کرتا ہے۔
چیونٹی کی اقسام؟؟
چونٹیوں کی کی دس ہزار سے زیادہ اقسام ہیں ہیں کچھ ان کی ملکائیں ہوتی ہیں کچھ کارکن چونٹیاں۔
ایک چیونٹی جو کہ کام کرتی ہے وہ دو سو پچاس سے زیادہ مرتبہ ایک دن میں ہوتی ہے” اور ایک دن میں چار گھنٹے 48 منٹ ہوتی ہے.
ملکہ چوتیوں کا کام صرف انڈے دینا ہوتا ہے باقی دیکھ بھال کرنا انڈوں کی کی مزدور چھٹیوں کا کام ہوتا ہے۔
-
بہت صفائی پسند مخلوق ہیں چیونٹیاں۔
ان کی اپنی ایک پوری کلونی ہوتی ہے۔ اگر باہر سے کوئی ان کی کالونی میں آئی تو اس کی بو کی وجہ سے ان کو پتہ چل جاتا ہے۔۔
چیونٹیاں ایک دوسرے سے منہ سے منہ لگا کر اپنا مواد ب ایک دوسرے کو دیتی ہیں جن سے آ مواد کے ذریعے اپنی بات سمجھ دیتی ہیں۔
چونٹیاں ماحول کو صاف رکھتی ہیں٫ اور گلنے سڑنے والے پودوں کا مواد کھاتے ہیں.
حشرات میں سب سے منظم چینٹیوں کی بستیاں ہوتی ہیں۔
جو مٹی اپنا کھانا اٹک
کر کے محفوظ کر لیتے ہیں۔
چیونٹیوں کو جب بارش کا اندازہ ہوتا ہے تو وہ اپنے گھروں کے باہر مٹی کا ڈھیر بنا لیتے ہیں ہیں اور اپنے گھروں کی حفاظت کرتے ہیں۔۔
چونٹیاں کو ہائیڈرولکس آلے سے بارش کا اندازہ ہو جاتا ہے۔
اب میں آپ کو بتاؤں گی چینٹیوں کا اسلام میں کردار؟
چیونٹی اور حضرت سلیمان علیہ السلام کا قصہ
سورۃ النمل آیت نمبر 17 اور 18 میں اللہ تعالی نے فرمایا۔
جب حضرت سلیمان علیہ السلام کا لشکر نکلا۔
“تو ایک چیونٹی نے کہا اے چیونٹیوں اپنے بلوں میں چلے جاؤ کہیں سلیمان علیہ السلام اور ان کا لشکر تمہیں روند نہ ڈالیں اور ان کو علم بھی نہ ہو”
اس بات کو حضرت سلیمان علیہ السلام نے سن لیا۔ آپ ہنسے اور واپس چلے گئے۔
یہ واقعہ وادی نمل میں٫ پیش آیا.
اس چیونٹی کو چوتیوں کا سردار دار قیامت تک کے لیے بنا دیا گیا۔
اللہ تعالی نے اس واقعہ کو اتنا پسند کیا کہ قرآن پاک میں پوری سورت سورۃ٫سورۃ نمل اتاری۔
حضرت سلیمان علیہ السلام کی چینٹیوں کی زبان سمجھتے تھے۔
ایک اور واقعہ۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے ہکہ ایک چیونٹی سے حضرت سلیمان علیہ السلام نے پوچھا!
کہ تمہیں سال بھر کے لئے کتنے چاول کے دانوں کی ضرورت ہے؟؟
اس نے کہا دو اسکو دیے اور سوراخ بند کر دیا۔
جبکہ ایک سال کے بعد سوراخ کھولا تو اس میں ایک دانہ٫ کھا لیا تھا٫
اور ایک باقی رکھا ہوا تھا۔
حضرت سلیمان علیہ السلام نے وجہ پوچھی ٫؟؟
تو چونٹی نے کہا٫ کہ پہلے تو رزق دینا اللہ تعالی کے ہاتھ میں تھا تب فکر نہیں تھی۔اب انسان کے ہاتھ میں ہے ملے نہ ملے ۔
اس کی بہت اہمیت ہے۔ اسی لئے سورۃ نمل میں قرآن پاک میں چیونٹی کا ذکر ہے۔
امید کرتی ہوں کہ آپ کو میری یہ انفارمیشن ضرور پسند آئے گی؟؟ کمنٹ میں ضرور بتائیے گا۔۔
Unique information
ماشاء اللہ ❤️
Zbrdst ❣️