ذکر کی اہمیت

ذکر کی قرآن پاک سے فضیلت اور حدیث ذکر سے اہمیت

 

اسلام و علیکم۔

امید کرتی ہوں اپ سب خیریت سے ہوں گے آج  میں ذکر آپکو بتانے آئ ہوں ذکر  کی اہمیت کے بارے میں

ذکر کی تعریف ۔

ذکر اللّه کی یاد کو کہتے ہیں ور اسکی تعریف بیان کرنے اور تسبیح بیان کرنے کو کھہ

ے ہیں اللّه کی جتنی حمد بیان کریں کم ہے۔ ۔کیوں ک ہم ساری زندگی بی سجدے میں گزار دیں اسکی ایک بھی نعمت کا حق ادا نہیں کر سکتے

:ذکر کی اہمیت 

ذکر کرنے کی فضیلت اسلامی شریعت میں بہت اہم ہے۔ قرآن مجید میں بہت سی آیات ہیں جو ذکر کی اہمیت کو ببیا ن کرتی ہیں۔

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بہت ساری حدیثوں میں ذکر کرنے کی فضیلت کی بات کی ہے۔

اک حدیث میں ہے۔

ترجمہ۔

سب سے افضل ذکر لا االہ ا لا اللّه ہے اور سب سے افضل دعا استغفار ہے “

!اک اور جگ فرمایا

ایک حدیث میں آیا ہے کہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “کیا میں تمہیں ایسی چیز بتاؤں جو تمہیں اللہ کے ذکر سے بہتر کرے؟” تو انہوں نے فرمایا: “کوئی چیز اللہ کے ذکر سے بہتر نہیں ہے۔” (صحیح بخاری)

 

اور دیگر حدیثوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ذکر کرنے کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔

ذکر کی بہت سی اقسام ہیں

قولی ذکر قلبی ذکر۔

قولی ذکر جو زبان سے کیا جاتا ہے جیسے سبحان اللّه

اللّه اکبر الحمد لللہ درود شریف۔۔

قلبی ذکر وو ذکر ہے جو دل میں کیا جاتا ہے ک دل خود با خود پڑھنا شرو کر دیتا ہے

ذکر ک فائدہ بہت ہیں

ذکر کرنے سے انسان کے دل کی پریشانیاں کم ہو جاتی ہیں اور وہ اپنے آپ کو محفوظ اور پرامن محسوس کرتا ہے۔ ذکر کرنے س،

ے انسان کے ذہن میں خیرات اور نیکیوں کی سوچیں بھی زیادہ ہوتی ہیں اور وہ بہترین اعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

 

ذکر کرنے سے انسان کی دعاؤں مستجاب ہوتی ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ کی برکتوں کو حاصل کرتا ہے۔

ہمیں ڈیلی اپنی روٹین میں ذکر کو شامل کرنا چاہے اسکی بہت فضیلت ہے،

برکت ہےصبح ک ازکار آپکو کسی بھی کتاب سی مل جائیں گے شام ک ازکار میں نیچے لکھ رہو ہوں۔

✨ *شام کے اذکار

⏱ *شام کے اذکار کا وقت “عصر کے وقت سے مغرب کے وقت” تک رہتا ہے۔*ی

🪷 *_شام کے اذکار*🪷

*○ سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ*

(شام3)

الله کی تعریف اور اسی کی پاکی ہے اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر اور اس کی رضا اور اس کے عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر۔

*○اَللهُ لآَ اِلٰهَ اِلاَّ هُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لاَ تَاْخُذُهُ سِنَة وَّلَا نَوْمٌ لَهُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَهُ اِلاَّ بِاِذْنِهِ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِهِ اِلاَّ بِمَا شَآءَ وَسِعَ كُرْسِیُّهُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَلاَ یَوُدُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ ۝( شام1)*

الله (وہ ہے کہ) اس کے سوا کوئی معبود نہیں، زندہ ہے، ہر چیز کو قائم رکھنے والا ہے، نہ اسے اونگھ پکڑتی ہے اور نہ نیند، اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے، کون ہے جو اس کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش کرے،

وہ جانتا ہے جو کچھ ان کے سامنے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرتے مگر جتنا وہ چاہے۔ اس کی کرسی آسمانوں اور زمین کو سمائے ہوئے ہے اور اسے ان دونوں کی حفاظت نہیں تھکاتی اور وہی سب سے بلند، سب سے بڑا ہے۔

*○بِسْمِ اللهِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَیْءٌ فِیْ الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ (3x)*

الله کے نام سے، وہ ذات جس کے نام کے ساتھ کوئی چیز زمین میں اور آسمان میں نقصان نہیں دے سکتی اور وہ بہت سننے والا ہے، بہت جاننے والا ہے۔

*○رَضِیْتُ بِاللهِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیًّا( شام3)*

میں الله کے رب ہونے ،اسلام کے دین ہونے اور محمد کے نبی ہونے پر راضی ہوا۔

*○یَاحَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِیْثُ أَصْلِحْ لِیْ شَاْنِیْ كُلَّهُ وَلَا تَكِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَةَ عَیْنٍ*

اے زندہ اے قائم رہنے والے، تیری رحمت کے سبب سے میں فریاد کرتا ہوں کہ میرے لیے میرے سب کاموں کی اصلاح فرما دے اور پلک جھپکنے تک کے لیے بھی مجھے میرے نفس کے حوالے نہ کر۔

*○اَللهُ أَکْبَرُ، اَلْحَمْدُللهِ، سُبْحَانَ اللهِ، لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ*

الله سب سے بڑا ہے، سب تعریف الله ہی کے لیے ہے، الله پاک ہے اور الله کے سوا کوئی معبود نہیں۔

*○سورة الاخلاص، سورة الفلق، سورة الناس (3x)*

*○أَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَاخَلَقَ*

الله کے تمام کلمات کے ساتھ میں پناہ لیتا ہوں، ہر اُس چیز کے شر سے جو اُس نے پیدا کی ہے۔

*○سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ*

الله پاک ہے اور اسی کی تعریف ہے۔

*○اَللّٰھُمَّ بِكَ أَمْسَیْنَا وَبِكَ أَصْبَحْنَا وَبِكَ نَحْیَا وَبِكَ نَمُوْتُ وَاِلَیْكَ النُّشُوْرُ(شام1)*

اے الله! تیرے حکم سے ہم نے شام کی اور تیرے حکم سے ہم نے صبح کی اورتیرے حکم سے ہم جیتے اور تیرے حکم سے ہم مرتے ہیں اورتیری ہی طرف دوبارہ اٹھایا جانا ہے۔

*○اَمسَینَا عَلٰی فِطْرَةِ الْاِسْلَامِ وَعَلٰی كَلِمَةِ الْاِخْلَاصِ وَعَلٰی دِیْنِ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ ﷺ وَعَلٰی مِلَّةِ أَبِیْنَا اِبْرَاھِیْمَ حَنِیْفًا مُّسْلِمًا وَّمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَ(شام1)*

ہم نے شام کی فطرتِ اسلام پر،کلمہ اخلاص پراور اپنے نبی محمد ﷺ کے دین پراور اپنے باپ ابراہیم علیہ السلام کی ملت پرجو یکسو مسلمان تھے اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے۔

*○اَللّٰھُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ، عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَةِ، لَا اِلٰهَ اِلاَّ أَنْتَ رَبَّ كُلِّ شَیْءٍ وَمَلِیْكَهُ أَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطَانِ وَشِرْكِهِ وأَنْ اَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِیْ سُوْءًا أَوْ أَجُرَّهُ اِلٰی مُسْلِمٍ( شام1)*

اے الله! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، چھپے اور کھلے کے جاننے والے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو ہر چیز کا رب اور اس کا مالک ہے

، میں تیری پناہ لیتا ہوں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اور اس کے شرک کے شرسے اور یہ کہ میں اپنی جان کو کسی،

برائی میں ملوث کروں یا کسی دوسرے مسلمان کو اس کی طرف مائل کروں۔

*○أَمْسَیْنَا وَأَمْسَی الْمُلْكُ للهِ وَالْحَمْدُ للهِ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِیْكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی كُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ،

رَبِّ أَسْئَلُكَ خَیْرَ مَا فِیْ ھٰذِهِ اللَّیْلَةِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَھَا وَأَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِیْ ھٰذِهِ اللَّیْلَةِ وَشَرِّ مَا بَعْدَھَا، رَبِّ أَعُوْذُبِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَسُوْءِ الْكِبَرِ، رَبِّ أَعُوْذُبِكَ مِنْ عَذَابٍ فِی النَّارِ وَعَذَابٍ فِی الْقَبْرِ(شام1)یں

ہم نے اور تمام عالم نے الله کے لیے شام کی اور تمام تعریف الله کے لیے ہیں، الله کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں،

اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے تمام تعریف ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، اے میرے رب! میں تجھ سے آج کی رات

اور جو اس کے بعد ہے اس میں بھلائی مانگتا ہوں اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں آج کی رات اور جو اس کے بعد ہے اس کی برائی سے،

اے میرے رب! میں تیری چاہتا ہوں سستی اور بدترین بڑھاپے سے، اے میرے رب! میں آگ کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔

*○اَللّٰھُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَدَنِیْ، اَللّٰھُمَّ عَافِنِیْ فِیْ سَمْعِیْ، اَللّٰھُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَصَرِیْ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِكَ مِنَ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ،لَا اِلٰهَ اِلاَّ اَنْتَ (3x)*

اے الله! میرے بدن میں مجھے عافیت دے، اے الله! میرے کانوں میں مجھے عافیت دے، اے الله! میری آنکھوں میں مجھے عافیت دے

، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ اے الله! یقیناً میں تیری پناہ لیتا ہوں کفر اورفقروفاقہ سے

، اے الله! بےشک میں تیری پناہ لیتا ہوں عذابِ قبر سے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ (صبح و شام x3)

*○اَللّٰھُمَّ أَنْتَ رَبِّیْ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَأَنَا عَبْدُكَ وَاَنَا عَلٰی عَھْدِكَ وَوَعْدِكَ مَااسْتَطَعْتُ أَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ اَبُوْءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَیَّ وَ أَبُوْءُ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْلِیْ اِنَّهُ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ*

پرھیں 

اے الله! تو ہی میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں اپنی استطاعت کے مطابق تجھ سے کیے ہوئے عہ

د اور وعدے پر قائم ہوں، میں تیری پناہ لیتا ہوں ہر برائی سے جو میں نے کی، میں اپنے اوپر تیری (عطا کردہ) نعمتوں کا اعتراف کرتا ہوں

اور اپنے گناہ کا اعتراف کرتا ہوں، پس مجھے بخش دے، یقیناً تیرے سوا کوئی گناہوں کو بخش نہیں سکتا۔

*○اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ أَسْاَلُكَ الْعَافِیَةَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ، اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ أَسْاَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَةَ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ وَأَھْلِیْ وَمَالِیْ،

اَللّٰھُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِیْ وَ آمِنْ رَوْعَاتِیْ اَللّٰھُمَّ احْفَظْنِیْ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِیْ وَعَنْ یَمِیْنِیْ وَعَنْ شِمَالِیْ وَمِنْ فَوْقِیْ وَأَعُوْذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ اُغْتَالَ مِنْ تَحْتِیْ*

اے الله! بےشک میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں عافیت مانگتا ہوں، اے الله! بےشک میں تجھ سے درگزر کا اورعافیت کا سوال کرتا ہوں ،

اپنے دین میں، اپنی دنیا میں، اپنے اہل میں اور اپنے مال میں، اے الله! میرے عیب ڈھانپ دے اور مجھے خوف سے امن دے۔ اے الله! میری حفاظت ک

ر، میرے سامنے سے اور میرے پیچھے سے اور میرے دائیں سے اور میرے بائیں سے

اور میرے اوپر سے اور میں پناہ لیتا ہوں تیری عظمت کے ذریعے (اس سے) کہ میں اپنے نیچے سے ہلاک کیا جاؤں۔

لازمی پڑھیں

*○لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِیْكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی كُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ*

ذکر کی اہمیت

الله کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے سب تعریف ہے اور وہ ہر چیز پرپوری قدرت رکھنے والا ہے

سب ازکار کو صبح ور شام پڑھنا چاہے تا ک آخری آخرت بهتر ہو ور ہم جنّت ک حق دار بنیں۔ ۔

اب میں آپکو بتاتی ہو اسے ذکر ک بارے میں جو شاید اپنے پہلے نہیں سنا ہوگ  

،جسمانی اعضاء کا ذکر یعنی ہاتھ کا ذکر۔

پاؤں کا ذکر۔

آنکھ کا ذکر۔

کان کا ذکر۔

سینے کا ذکر ۔

ہ آنکھ کا ذکر آنکھ یہ ہے کے انسان کسی غیرمحرم کو نہ  دیکھےاپنی نگاہ نیچھی رکھے برائی کو نہ  دیکھے

ہاتھ کا ذکر یہ ہے ک چوری نہ کرنا کیوں کے ہاتھ خود قیامت ک دن۔ گواہی دیں۔ گے اللّه کے راستے میں خرچ کرنا کنجوسی نہ کرے۔ 

سینے کا ذکر یہ ہے ک انسان پردہ کرے ہر نہ محرم   سےدور رہے۔

کان کا ذکر یہی ہے کے میوزک نہ سنے قرآن سنے بری باتیں نہ سنے۔

پاؤں کا ذکر یہ ہے ک نہ محرم کے سامنے اونچی ھیل نہ استعمال کرے جسكی آواز بلند ہو۔ 

رابطے کے لیے

Total
0
Shares
2 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post
Ramzan

Ramzan or rozy ki fazilat..

Next Post

چائے

Related Posts