روزے کے دینی اور دنیاوی فوائد۔

اسلام و علیکم۔

کیسے ہیں آپ سب؟

امید کرتی ہوں آپ سب خیریت سے ہونگے؟

آج میں جس موضوع پر لکھ رہی ہوں،

وہ ہے روزہ۔۔

روزہ بہت بابرکت عمل ہے،روزے کےدنیاوی فائدے بھی بہت ہیں، اور آخرت کا بھی انمول تحفہ ہے

پہلے میں آپ کو دنیا کے فائدے بتاؤں گی ۔

*روزے کے دوران ہمارے جسم کا ردعمل کیا ہوتا ہے؟

*پہلے دو روزے* :-

پہلے ہی دن بلڈ شگر لیول گرتا ہے یعنی خون سے چینی کے مضر اثرات کا درجہ کم ہو جاتا ہے۔

دل کی دھڑکن سست ہو جاتی
ہے اور خون کا دباؤ کم ہو جاتا یعنی بی پی گر جاتا ہے ۔

اعصاب جمع شدہ گلائ کوجن کو آزاد کر دیتے ہیں، جس کی وجہ جسمانی کمزوری کا احساس اجاگر ہو جاتا ہے ۔

زہریلے مادوں کی صفائی کے پہلے مرحلہ میں نتیجتا سر درد ۔ چکر آنا ۔ منہ کا بد بودار ہونا اور زبان پر مواد کےجمع ہوتا ہے۔

*تیسرے سے ساتویں روزے* تک :-

جسم کی چربی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہے اور پہلے مرحلہ میں گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے ۔
بعض لوگوں کی جلد ملائم اور چکنا ہو جاتی ہے ۔جسم بھوک کا عادی ہونا شروع کرتا ہے،

اور اس طرح سال بھر مصرف رہنے والا نظام ہاضمہ رخصت مناتا ہے جس کی اسے اشد ضرورت تھی ۔

خون کے سفید جرسومے اور قوت مدافعت میں اضافہ شروع ہو جا تا ہے ۔
ہو سکتا ہے روزے دار کے پھیپڑوں میں معمولی تکلیف ہو اس لیے کہ زہریلے مادوں کی صفائ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

۔ انتڑیوں اور کولون کی مرمت کا کام شروع ہو جاتا ہے ۔ انتڑیوں کی دیواروں پر جمع مواد ڈھیلا ہو نا شروع ہو جاتا ہے ۔

*آٹھویں سے پندھدریویں روزے تک* :-
.
آپ پہلے سے توانا محسوس کرتے ہیں ۔ دماغی طور پر چست اور ہلکا محسوس کرتے ہیں ۔

ہو سکتا ہے پرانی چوٹ اور زخم محسوس ہو نا شروع ہوں ۔ اس لیے کہ اب آپ کا جسم اپنے دفاع کے لیےپہلے سے زیادہ فعال اور مضبوط ہو چکا ہے ۔

جسم اپنے مردہ یا کینسر شدہ سیل کو کھانا شروع کر دیتا ہے جسے عمومی حالات میں کیموتھراپی کے ساتھ مارنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔

لازمی پڑھیں

اسی وجہ سے خلیات سے پرانی تکالیف اور درد کا احساس نسبتا بڑھ جاتا ہے ۔

اعصاب اور ٹانگوں میں تناؤ اس عمل کا قدرتی نتیجہ ہوتا ہے ۔ یہ قوت مدافعت کے جاری عمل کی نشانی ہے ۔

(ٹپ).

روزانہ سحری یا افطاری کے کے کچھ وقت بعد نمک کے غرارے اعصابی اکڑاؤکا بہترین علاج ہے ۔

*سولہویں سے تیسویں روزے تک* :-

جسم پوری طرح بھوک اور پیاس کو برداشت کا عادی ہو چکا ہے ۔

آپ اپنے آپ کو چست ۔ چاک و چو بند محسوس کرتے ہیں ۔ان دنوں آپ کی زبان بالکل صاف اور سرخی مائل ہو جاتی ہے ۔

سانس میں بھی تازگی آجاتی ہے ۔ جسم کے سارے زہریلے مادوں کا خاتمہ ہو چکا ہے ۔۔

نظام ہاضمہ کی مرمت ہو چکی ہے ۔ جسم سے فالتو چربی اور فاسد مادوں کا اخراج ہو چکا ہے۔

بدن اپنی پوری طاقت کے ساتھ اپنے فرائض ادا کرنا شروع کر دیتا ہے ۔
بیس روزوں کے بعد دماغ اور یاد داشت تیز ہو جاتے ہے ۔ توجہ اور سوچ کو مرکوز کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے ۔

(بلا شک بدن اور روح تیسرے عشرے کی برکات کو بھر پور انداز سے ادا کرنے کے قابل ہو جاتا ہے ۔)

*یہ تو دنیا کا فائدے ہیں۔*

ااب میں آپ کو بتاتی ہوں روزے کے دینی فائدے۔۔

1.روزے سے انسان میں صبر اور برداشت کا مادہ پیدا ہوتا ہے۔

2.روزے سے انسان اللہ کے قریب ہوتا ہے۔۔

3.روزے سے انسان میں تقویٰ پیدا ہوتا ہے۔

4.روزے سے انسان کی آخرت بہت بہترین ہوتی ہے۔

5.روزہ سے باقی مسلمانوں کی بھوک پیاس کا احساس ہوتا ہے۔

6.روزہ سے اللہ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔

7.روزہ انسان کے گناہ معاف کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

8.روزے کی اس سے زیادہ اور کیا فضیلت ہوسکتی ہے،

کہ اللہ تعالی نے فرمایا!

” روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا اجر دوں گا”

9.روزے کا انعام یہ بھی ہے کہ،
جنت میں ایک خاص دروازہ باب صوم روزے داروں کے لئے ہے۔

اللہ تعالی نے روزہ بے شک ہمارے خالق نے ہماری ہی بھلائی کے لیے ہم پر فرض کیا ۔

مگر دیکھیے اس کی رحمت کا انداز کریمانہ کہ اس کے احکام ماننے سے،

دنیا کے ساتھ ساتھ ہماری آخرت بھی سنوارنے کا بہترین بندوبست کر دیا ۔

نوٹ:

*مگر یہ سب اسوقت ہوتا ہے۔۔

(* جب ایک روزہ دار عام اور سادہ غذا استعمال کرے نہ کہ ہرقسم کی غذا ایک وقت میں جسم اور معدہ میں ٹھونس دے۔۔۔)
امید ہے آپ کو انفارمیشن ضرور پسند آئے گی؟

کمنٹ میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں ۔جزاک اللہ۔۔

رابطے کے لیے

Total
0
Shares
7 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

جمعہ کی فضیلت ۔

Next Post

۔حضرت عبد الرحمن بن عوف

Related Posts