صلاۃ تسبیح کا طریقہ اور فضیلت

اسلام وعلیکم

کیسے ہیں آپ سب؟

امید ہے کہ آپ اللہ کی رحمت سے ٹھیک ہونگے؟

اور رمضان مبارک کے روزے خیریت سے رکھ رہےہوں گے؟

آج میں جس عنوان پر لکھ رہی ہوں،

وہ ہے صلاۃ تسبیح۔

صلاتہ تسبیح کی تعریف:

وہ نماز جو ایک خاص تسبیح کے ساتھ، ایک الگ طریقے سے پڑھی جاتی ہے،

جس میں اللہ کی حمد بیان کی جاتی ہے صلاتہ تسبیح کہلاتی ہے۔۔

صلاۃ تسبیح کی فضیلت:

صلاۃ التسبیح’ بڑی اہماور عظیم اجر و ثواب کی حامل نفل نماز ہے۔

آپ ﷺنے حضرت عباس اور حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہما کو یہ نماز،

بڑی تاکید کے بعد بطورِ تحفہ سکھائی تھی۔

۔ چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک دن اپنے چچا،

حضرت عباس بن عبد المطلب سے فرمایا:

اے عباس! اے میرے محترم چچا! کیا میں آپ کی ،خدمت میں ،ایک گراں قدر عطیہ اور ایک قیمتی تحفہ پیش کروں؟

کیا میں آپ کو خاص بات بتاؤں؟

کیا میں آپ کے دس کام اور آپ کی دس خدمتیں کروں (یعنی آپ کو ایک ایسا عمل بتاؤں جس سے آپ کو دس عظیم الشان منفعتیں حاصل ہوں،

Yai b prhiye

وہ ایسا عمل ہے کہ) جب آپ اس کو کریں گے تو اللہ تعالیٰ آپ کے سارے گناہ معاف فرما دے گا،

اگلے بھی اور پچھلے بھی، پرانے بھی اور نئے بھی،

بھول چوک سے ہونے والے بھی اور دانستہ ہونے والے بھی،

صغیرہ بھی اور کبیرہ بھی، ڈھکے چھپے بھی، اور اعلانیہ ہونے والے بھی، (وہ عمل ‘صلاۃ التسبیح ‘ہے)

(میرے چچا) اگر آپ سے ہو سکے تو روزانہ یہ نماز پڑھا کریں،
اور اگر روزانہ نہ پڑھ سکیں تو ہر جمعہ کے دن پڑھ لیا کریں،

اور اگر آپ یہ بھی نہ کر سکیں تو سال میں ایک دفعہ پڑھ لیا کریں،

اور اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو کم از کم زندگی میں ایک بار ہی پڑھ لیں۔ [ابوداؤد و ابن ماجہ]

اِس لیے سال بھر وقتاً فوقتاً اِس کو پڑھنے اور پڑھتے رہنے کی کوشش کرنی چاہیے ،

اور رمضان المُبارک میں اور دیگر مُبارک راتوں اور دنوں جیسے،

شبِ براءت یا شبِ قدر یا جمعہ کے دن میں اِس کو اور بھی زیادہ اہتمام سے پڑھنا چاہیے ،

اور یہ کوئی مشکل نہیں،بس دل میں نیکی کے حصول کا شوق اور،

اللہ تعالیٰ کی محبت ہونی چاہیے، پھر خود ہی مشقت برداشت کرنا آسان ہوجاتاہے ۔

صلاۃ التسبیح کے فضائل مندرجہ ذیل ہیں:

پہلی فضیلت :’صلاۃ التسبیح’ سے دس قسم کے گناہوں کا معاف ہونا:

یہ وہ نماز ہے جس کے پڑھنے سے دس قسم کے گناہ معاف ہوتے ہیں :
(1)اگلے گناہ ۔

(2)پچھلے گناہ

(3)پُرانے گناہ ۔

4)نئے گناہ ۔

(5)غلطی سے کیے ہوئے گناہ.

(6)جان کر کیے ہوئے گناہ ۔

(7)چھپ کر کیے ہوئے گناہ.

(8)کھلم کھلا کیے ہوئے گناہ.

(9)چھوٹے گناہ ۔

(10)بڑے گناہ ۔

(ابوداؤد:1297)۔

اب میں آپ کو بتاؤں گی،

تسبیح نماز کا طریقہ۔۔

سے پہلے ہم نے اسے شروع کرتے ہیں ویسے ہی شروع کریں اللہ اکبر کہیں اس کے بعد ثناء پڑھیں

سورت فاتحہ اور کوئی اور سورت پڑھیں

اس کے بعد تیسرا کلمہ واللہ اکبر تک، اس کو پندرہ مرتبہ پڑھیں۔

رکوع میں سبحان ربی العظیم تین مرتبہ پڑھیں اور اس کے بعد دس مرتبہ یہ تسبیح پڑھیں۔

پھر رکوع سے اٹھ کر سمیع اللہ لمن حمیدہ پڑھیں،

اور اس کے بعد دس بار یہ تسبیح پڑھیں۔

پھر سجدے میں جا کر،
سبحان ربی الاعلی تیں مرتبہ پڑھیں اسکے بعد تسبح دس مرتبہ پڑھیں۔

پھر سجدے سے اٹھ کر دس مرتبہ تسبیح پڑھیں۔

پھر سی طرح دوسرے سجدے میں دس بار تسبیح پڑھیں۔

پھر سجدے سے اٹھ کر دس مرتبہ پڑھیں۔

ایک رکعت میں 75 مرتبہ پڑھنا ہے۔

آسی طرح دوسری،تیسری اور چوتھی رکعت پڑھیں۔

کل 300 مرتبہ تسبیح پڑھنی ہوتی ہے۔ چار رکعت میں۔۔

تسبیح نماز کا ایک اور طریقہ بھی ہے۔

وہ آپ کو نیچے پک میں مل جائے گا۔

دونوں طریقے صحیح ہیں

ہمارے اکثر صلاۃ التسبیح کو اجتماعی طور پر پڑھنے کا رواج ہے،

لیکن اس کی دین میں کوئی سند نہیں ہے،

اس لیے اس کو الگ پڑھنے چاہیے،

تاکہ انسان خشوع و خضوع کے ساتھ یہ نماز ادا کر سکیں۔

جیسا کہ رمضان ہے، آپ کو کسی بھی چیز کے بارے میں،

انفارمیشن چاہیے ہو آپ پوچھ سکتے ہیں۔

اللہ حافظ۔

رابطے کے لیے

Total
0
Shares
7 comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous Post

زم زم کی اسلامی ہسٹری

Next Post

قرآن پاک کا خلاصہ (ا تا5 )سپارے پارٹ ون

Related Posts