حقوق العباد
اسلام و علیکم قارئین کرام کیسے ھیں آپ سب امیدکرتی ھوں آپ سب خیریت سے ھونگیں۔ قارئین کرام ھم سب مسلمان ھیں مسلمان ھیں۔ مسلمان ھونے کے ناطے ھم ہر کچھ ذمہ داریاں ھیں کچھ فرائض ھیں۔
جیسا کہ ھم سب اس بات کا اقرار کرتے ھیں کہ اللہ تعالیٰ ایک ھیں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے آخری نبی ھیں قرآن پاک آخری آسمانی کتاب ھے۔ اس طرح ھم سب کا روز محشر جزا سزا اور آخرت پر بھی یقین ھے۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ھمیں دو راستے بتائے ھیں ایک راستہ نیکی کا ھے تھوڑا مشکل ھے لیکن اسکے بعد آسانی ہی آسانی دوسرا راستہ شارٹ کٹ کا ھے لیکن انجام نہایت بھیانک اور درد ناک۔
حقوق العباد کی اہمیت
قارئین کرام بحیثیت مسلمان اللہ سبحانہ وتعالی نے ھماری کچھ حدود مقرر کی ھیں جیسے جھوٹ سے منع کیا گیا ھے شراب کو حرام قرار دیا گیا ھے۔ غیبت اور اس جیسی دوسری برائیوں سے منع فرمایا گیا ھے۔ زنا سے منع فرمایا ھے۔
حقوق اللہ و حقوق العباد کا حیال رکھنے کا حکم دیا ھے حقوق اللہ وہ حقوق ھیں جو اللہ کے ھیں جیسے نماز قرآن۔ زکوات روزے حج وغیرہ
اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ھیں میں بندوں کو اپنے حقوق معاف کر سکتا ھوں۔ یعنی اللہ پاک بہت مہربان ھیں وہ چاھیں تو کسی کو بھی معاف کرسکتے ھیں
لیکن اللہ پاک نے سختی سے تاکید کیا ھے کہ وہ حقوق العباد تب تک معاف نہیں کر یں گیں جب تک انسان خود انہیں معاف نہیں کر دیتا۔
دراصل حقوق العباد بندوں کے حقوق ھیں جیسے والدین کے حقوق۔ پڑوسیوں کے حقوق رشتہ داروں کے حقوق۔
اسلیئے ھم بحیثیت مسلمان اپنے حقوق کا حیال رکھنا چاھئے آج کے اس سبق میں ھم ان حقوق العباد کا ذکر کریں گیں جنکو بہت معمولی سمجھ کر اگنور کر دیا جاتا ھے لیکن اللہ پاک کے ھاں بہت معیوب سمجھا جاتا ھے
قارئین کرام ویسے تو اللہ پاک نے قرآن مجید میں کئی جگہوں پر حقوق اللہ کے بارے میں بھی ارشاد فرمایا ھے لیکن اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی ذات بڑی رحیم و کریم ھے وہ جسے چاھے جب چاھے معاف کر سکتے ھیں۔
اسکا یہ مطلب ھر گز نہیں ھے کہ اب ھم حقوق اللہ کی پابندی چھوڑ دیں قارئین کرام حقوق اللہ اللہ پاک کے حقوق ھیں جو بندے پر فرض ھیں دیں اسلام کے پانچ ستون ھیں
- کلمہ طیبہ۔ زبان سے اور دل سے اس بات کا اقرار کرنا کہ اللہ ایک ھے اور محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے آخری رسول ھیں
- نماز۔ ھر مسلمان پر دن میں پانچ نمازیں فرض کی گئی ھیں۔ نماز کسی بھی حال میں معاف نہیں ھے اور قبر میں سب سے پہلا سوال نماز کے بارے میں ہی ھوگا
- زکوات۔ ھر صاحب حیثیت پر سال میں ایک دفعہ زکوات ادا کرنا فرض ھے اور زکوات مال کا صدقہ ھوتی ھے اور مال کو پاک و حلال کرتی ھے
- روزہ۔ ھر مسلمان پر سال میں ایک بار 30 روزے فرض کر دئیے ھیں۔ مسلمان ماہ رمضان میں اللہ کی خوشنودی کے لئیے صبح فجر سے لیکر مغرب تک بھوکے پیاسے رھتے ھیں تاکہ ان میں صبر اور تقوی پیدا ھو سکے
حج۔ حج دین اسلام کا پانچواں ستون ھے لیکن یہ ھر مسلمان پر فرض نہیں ھے اگر آپ صاحب حیثیت ھیں تو زندگی میں ایک بار آپ پر حج واجب ھے۔
یہاں ھم نے حقوق اللہ کی محتصر سی تعریف بیان کر دی ھے۔ اب اگر حقوق العباد کے بارے میں بات کی جائے تو حقوق العباد کو بھی اسی طرح اللہ پاک نے فرض کر دیا گیا ھے یہاں ھم آپکو حقوقِ العباد کی محتصر تعریف بیان کرتے ھیں
- والدین کے حقوق۔ بحیثیت اولاد ھم کر ھمارے والدین کے بیت سے حقوق ھیں ھمارے والدین ھمارے لئیے اپنی پوری زندگی نثار کرتے ھیں ھمارا فرض بنتا ھے کہ انکے بڑھاپے میں انکا ساتھ دیں۔اللہ کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر میں نماز عشا ادا کر رھا ھوں اور میری والدہ مجھے آواز دیں تو میں نماز چھوڑ کر اپنی والدہ کے پاس جاؤں۔ یہ ھیں اسلام میں والدین کے حقوق بحیثت مسلمان ھمیں سوچنا ھوگا ھم کتنے دیندار ھیں
- اولاد کے حقوق۔اولاد کے بھی والدین ہر بہت سے حقوق ھیں جیسے انہیں پالنا پوسںنا اچھی تربیت کرنا اور اچھی جگہ پر انکی شادی کرنا ھماری اولاد کا ھم پر حق ھے
- رشتیداروں کے حقوق۔ ھمیں اپنے غریب رشتہ داروں کا حیال رکھنا چاھئے زکوات سب سے پہلے اپنے رشتہ داروں پھر محلے داروں اور پھر ضرورت مندوں میں تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا ھے
پڑوسیوں کے حقوق۔ دوستوں کیا آپ جانتے ھیں پڑوسیوں کو ھمسایہ کیوں کہا جاتا ھے؟ کیونکہ ھماری دکھ تکلیف میں سب سے پہلے ھمارے ھمسائے ہی ھماری حبر گیری کے لئیے آتے ھیں۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو بھی کھاؤ اپنے پڑوسیوں سے مل بانٹ کر کھاؤ اگر تمہارے پاس اپنے پڑوسیوں کو دینے کے لئیے نہیں تو اس طرح کھاؤ کہ پڑوسیوں کو پتہ بھی نہ چلے کہ آپ نے کچھ کھایا اس طرح انکی دل آزاری نہیں ھوگی۔
دوستوں اگر ھم بحیثیت انسان اپنے حقوق کے بارے میں لکھنا شروع کر دیں تو شائید کئی صفحات بھر جائیں لیکن یہ موضوع مکمل نہ ھو پائے۔ اور اگر ھم صرف اپنے حقوق ہی ادا کرنا شروع کر دیں تو یقین کریں معاشرے کی آدھی سے زیادہ برائیاں حتم ھو جائیں ھمیں بحیثیت مسلمان بحیثیت شہری اپنے حقوق اور اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے کو نبھانا چاھیئے تاکہ ھمارا معاشرہ۔ ھماری دنیا اور ھماری آخرت سنور جائے۔
- انشاء اللہ کل ایک اور بہتریں موضوع کے ساتھ دوبارہ حاضر ھونگیں آپکے دل میں اگر کوئی سوال ھو آپ کمنٹ سیکشن میں ہوچھ سکتے ھیں تنقید برائے اصلاح کر سکتے ھیں کوشش کرونگی کہ بہتر سے بہتر طریقے سے اسلام کی تعلیمات عام کرنے کی کوشش کر سکوں ۔ جزاک اللہ ھو خیر
ماشاءاللہ بہت اچھی انفارمیشن دی ھے آپ نے۔ بہت خوب۔ اللہ پاک آپکو خوش رکھیں
شب معراج کے بارے میں بھی تفصیلی نوٹ لکھیں پلیز۔ اور آگے انشاء اللہ رمضان ارھا ھے تو آداب رمضان بھی پلیز ضرور لکھیں۔
Nice artical